میرا نام آصف ہے میں ایک ٤٨ سال کا مرد ہوں پر چودائی کا بھوکا ہوں بیوی مر چکی ہے اکثر فارغ ٹائم میں نیٹ پر بیٹھ کر سیکس کرتا ہوں اور بچیاں پھنساتا ہوں نیٹ پر میرے سیکس کے انداز سے ایک عورت بہت خوش ہوئی اور اس کو بہت مزہ آیا وہ ٣٧ سال کی ایک گھریلو عورت تھی اس کا نام صبا تھا وہ مجھے بتاتی
رہتی تھی کے اس کے میاں کا لنڈ بہت چھوٹا ہے اور وہ اپنے میاں سے خوش نہیں ہے نہ ہے اس کا لنڈ چوت میں پورا جا پاتا ہے اور وہ جلدی بھی چھت جاتا ہے
ایک دن میں نے آن لائن کہ دیا کے کیا میں تمہیں مطمئن کر سکتا ہوں اور میں نے اپنے لنڈ کی تصویر لی کر اس کو بھیجی جو کے ٩ انچ کا ہے وہ میرے ساتھ روز نیت پر سیکس کرنے لگی اور میرے لنڈ کو دیکھ دیکھ کر اپنی چوت میں انگلیاں مارتی رہی تھی وہ میرے لنڈ کی دیوانی ہو گئی تھی وہ کہتی تھی کے ٤٨ سال کی عمر میں بھی تمہارا لنڈ بھوکا لگتا ہے میں نے اسے کہا کے اپنی چوت سے میرے لنڈ کی بھوک مٹا دو نہ صبا بھی مستی میں آ چکی تھی وہ بولی کے جب گھر میں اس کا میاں نہیں ہوگا تو وہ مجھے بلایے گی
ایک دیں اس نے مجھے کال کی کے دن کے ١١ بجے آجانا گھر پر میرا میاں نہیں ہوگا میں اگلے دن اس کے بتاے ہوئے ادریس پر پھنچا وہ تصویروں سے زیادہ خوبصورت تھی ایک دم گوری اور فیگر بھی بہت بھرا ہوا تھا میں تھوڑا گھبرا بھی رہا تھا کیوں کے وہ ایک گھریلو عورت تھی مگر اس کو دیکھ کر سب کچھ بھول گیا تھوڑی دیر بیٹھنے کے بعد میں نے اپنا لنڈ سہلاتے ہوئے اس سے کہا کے جس کام سے آیا ہوں وہ ہو جائے تو وہ بولی کے چلو بیڈ روم میں چلو
ہم لوگ جیسے ہے بیڈ روم میں پوھنچے صبا نے مجھے پکڑ لیا اور لپٹ گئی میں سمجھ گیا کے وہ بہت گرم ہو رہی ہے اور بیقرار ہے میں نے بھی برابر کا جواب دیا اور گلے لگا کے دبا لیا اس کے ممے میرے سینے سے چپک گئے وہ میری سوچ سے زیادہ گرم ہو رہی تھی میں نے ہاتھ سے اس کے ممے دبانے شروع کر دیئے اس کے منہ سے آھہ آھہ کی آوازیں نکلنے لگی اور بولی زور سے دباؤ ساتھ ہی میں نے اس کے رسیلے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے اور مزے سے چوسنے لگا
١٥ منٹ تک مموں کی دبائی اور ہونٹوں کی چسائی ہوئی وہ اتنی گرم ہوگی تھی کے اس کی آوازیں نکل رہی تھیں کے دباؤ میرے دودھ اور نکل دو سارا دودھ میرا لنڈ پوری طرھ کھڑا ہو چکا تھا میں ایک ہاتھ سے معا دباتے ہوئے ہونٹوں پر کس کر رہا تھا اور دوسرے ہاتھ سے اس کی گانڈ کو دبا رہا تھا بہت موٹی اور نرم گانڈ تھی پھر میں نے صبا کے سرے کپڑے ایک ایک کر کے اتار دے اور اس کو ننگا کرنے کے بعد خود بھی ننگا ہو گیا اسکے بعد ہم دونو بیڈ پر جا کر لیٹ گئے
میں اس کی ٹانگیں کھول کر اس کے اوپر لیٹ گیا پہلے کس کرتا رہا پھر تھوڑا نیچے ہوکر اس کے ممے اپنے منہ میں لے کر دبانے لگا اور اس کے بعد تو بچوں کی طرھ میں نے اس کے وہ نپل چوسے کے اس کی آوازیں نکل گئی اور وہ بولتی رہی کے چوسو اور زور زور سے چوسو ، نیچے میرا لنڈ اس کی چوت کو چوس رہا تھا پوری گیلی ہو گئی تھی میں نے دونوں ہاتھوں سے اس کی ٹانگیں اٹھائی اور اس کی چوت کو چاٹنے لگا اس کی آوازیں اور سسکیاں میرا جوش بڑھا رہی تھی خوب چوسا اس کی موٹی چوت کو وہ بولی بس مجھے چود دو مجھ پر رحم کھاؤ میری جان نکل رہی ہے
میں نے اپنے لنڈ کو اس کی چوت پر رگڑنا شروع کر دیا پورا ٹوپا گیلا ہو گیا تو میں نے سوراخ پر رکھ کر ہلکے سے دھکّا لگایا ایک دم میرا لنڈ اس کی چوت میں گھس گیا مگر ٤ انچ سے زیادہ اندر نہ گیا اس کی آھہ نکل گئی کیوں کے میرا لنڈ کافی موٹا تھا وہ بولی آرام سے کرو اس سے زیادہ میرے میاں کا لنڈ کبھی اندر نہیں گیا تو میں نے ہلکے ہلکے اسے وہی پر آگے پیچھے کرنے لگا اور اچانک اندر کی طرف دھکّا لگایا اس کی چیخ نکل گئی آہ آہ آصف مار ڈالا پھاڑ دی میری چوت آرام سے کرو اور میں ہلکے ہلکے ١٥ منٹ تک اسکو چودتا رہا اسکو بہت مزہ آرہا تھا اور میرا بھوکا لنڈ مزے سے اس کی گرم چوت کے مزے لی رہا تھا آہ آصف مجھے کبھی ایسا مزہ نہیں آیا چودو مجھے زور سے چودو وہ بولتی جا رہی تھی اور میں چود چود کے اس کی چوت کو کھول رہا تھا
اچانک وہ جوش میں آگئی اور بولی جتنا زور سے اور جتنا زیادہ چود سکتے ہو چودو میں نے اپنی پوری طاقت سے اسکو چودنا شروع کر دیا اس کی چوت سے آگ نکل رہی تھی پوری مست ہو گئی تھی ١٠ منٹ کے بعد ایک جھٹکے سے اس نے اپنا پانی چھوڑ دیا اور ٢ منٹ کے بعد میرے لنڈ سے ایک فوارہ سا نکلا اور میری منی نے اس کی چوت کو پورا بھر دیا ہم دونوں ڈھیر ہو گئے اور لپٹ کر لیٹ گئے پھر باتوں باتوں میں اس نے بتایا کے آج اس کا میاں گھر پر نہیں آے گا میرے تو جیسے مزے آگے اس دن اور رات، میں نے اس کو ٨ بار چودہ اور اس کی ٢ بار گانڈ بھی ماری
وہ تو میری دیوانی ہوگئی اور اس طرح سے میں نے اپنی انتر نیٹ کی دوست صبا کو چود دیاصبا-کی-چدائی
رہتی تھی کے اس کے میاں کا لنڈ بہت چھوٹا ہے اور وہ اپنے میاں سے خوش نہیں ہے نہ ہے اس کا لنڈ چوت میں پورا جا پاتا ہے اور وہ جلدی بھی چھت جاتا ہے
ایک دن میں نے آن لائن کہ دیا کے کیا میں تمہیں مطمئن کر سکتا ہوں اور میں نے اپنے لنڈ کی تصویر لی کر اس کو بھیجی جو کے ٩ انچ کا ہے وہ میرے ساتھ روز نیت پر سیکس کرنے لگی اور میرے لنڈ کو دیکھ دیکھ کر اپنی چوت میں انگلیاں مارتی رہی تھی وہ میرے لنڈ کی دیوانی ہو گئی تھی وہ کہتی تھی کے ٤٨ سال کی عمر میں بھی تمہارا لنڈ بھوکا لگتا ہے میں نے اسے کہا کے اپنی چوت سے میرے لنڈ کی بھوک مٹا دو نہ صبا بھی مستی میں آ چکی تھی وہ بولی کے جب گھر میں اس کا میاں نہیں ہوگا تو وہ مجھے بلایے گی
ایک دیں اس نے مجھے کال کی کے دن کے ١١ بجے آجانا گھر پر میرا میاں نہیں ہوگا میں اگلے دن اس کے بتاے ہوئے ادریس پر پھنچا وہ تصویروں سے زیادہ خوبصورت تھی ایک دم گوری اور فیگر بھی بہت بھرا ہوا تھا میں تھوڑا گھبرا بھی رہا تھا کیوں کے وہ ایک گھریلو عورت تھی مگر اس کو دیکھ کر سب کچھ بھول گیا تھوڑی دیر بیٹھنے کے بعد میں نے اپنا لنڈ سہلاتے ہوئے اس سے کہا کے جس کام سے آیا ہوں وہ ہو جائے تو وہ بولی کے چلو بیڈ روم میں چلو
ہم لوگ جیسے ہے بیڈ روم میں پوھنچے صبا نے مجھے پکڑ لیا اور لپٹ گئی میں سمجھ گیا کے وہ بہت گرم ہو رہی ہے اور بیقرار ہے میں نے بھی برابر کا جواب دیا اور گلے لگا کے دبا لیا اس کے ممے میرے سینے سے چپک گئے وہ میری سوچ سے زیادہ گرم ہو رہی تھی میں نے ہاتھ سے اس کے ممے دبانے شروع کر دیئے اس کے منہ سے آھہ آھہ کی آوازیں نکلنے لگی اور بولی زور سے دباؤ ساتھ ہی میں نے اس کے رسیلے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے اور مزے سے چوسنے لگا
١٥ منٹ تک مموں کی دبائی اور ہونٹوں کی چسائی ہوئی وہ اتنی گرم ہوگی تھی کے اس کی آوازیں نکل رہی تھیں کے دباؤ میرے دودھ اور نکل دو سارا دودھ میرا لنڈ پوری طرھ کھڑا ہو چکا تھا میں ایک ہاتھ سے معا دباتے ہوئے ہونٹوں پر کس کر رہا تھا اور دوسرے ہاتھ سے اس کی گانڈ کو دبا رہا تھا بہت موٹی اور نرم گانڈ تھی پھر میں نے صبا کے سرے کپڑے ایک ایک کر کے اتار دے اور اس کو ننگا کرنے کے بعد خود بھی ننگا ہو گیا اسکے بعد ہم دونو بیڈ پر جا کر لیٹ گئے
میں اس کی ٹانگیں کھول کر اس کے اوپر لیٹ گیا پہلے کس کرتا رہا پھر تھوڑا نیچے ہوکر اس کے ممے اپنے منہ میں لے کر دبانے لگا اور اس کے بعد تو بچوں کی طرھ میں نے اس کے وہ نپل چوسے کے اس کی آوازیں نکل گئی اور وہ بولتی رہی کے چوسو اور زور زور سے چوسو ، نیچے میرا لنڈ اس کی چوت کو چوس رہا تھا پوری گیلی ہو گئی تھی میں نے دونوں ہاتھوں سے اس کی ٹانگیں اٹھائی اور اس کی چوت کو چاٹنے لگا اس کی آوازیں اور سسکیاں میرا جوش بڑھا رہی تھی خوب چوسا اس کی موٹی چوت کو وہ بولی بس مجھے چود دو مجھ پر رحم کھاؤ میری جان نکل رہی ہے
میں نے اپنے لنڈ کو اس کی چوت پر رگڑنا شروع کر دیا پورا ٹوپا گیلا ہو گیا تو میں نے سوراخ پر رکھ کر ہلکے سے دھکّا لگایا ایک دم میرا لنڈ اس کی چوت میں گھس گیا مگر ٤ انچ سے زیادہ اندر نہ گیا اس کی آھہ نکل گئی کیوں کے میرا لنڈ کافی موٹا تھا وہ بولی آرام سے کرو اس سے زیادہ میرے میاں کا لنڈ کبھی اندر نہیں گیا تو میں نے ہلکے ہلکے اسے وہی پر آگے پیچھے کرنے لگا اور اچانک اندر کی طرف دھکّا لگایا اس کی چیخ نکل گئی آہ آہ آصف مار ڈالا پھاڑ دی میری چوت آرام سے کرو اور میں ہلکے ہلکے ١٥ منٹ تک اسکو چودتا رہا اسکو بہت مزہ آرہا تھا اور میرا بھوکا لنڈ مزے سے اس کی گرم چوت کے مزے لی رہا تھا آہ آصف مجھے کبھی ایسا مزہ نہیں آیا چودو مجھے زور سے چودو وہ بولتی جا رہی تھی اور میں چود چود کے اس کی چوت کو کھول رہا تھا
اچانک وہ جوش میں آگئی اور بولی جتنا زور سے اور جتنا زیادہ چود سکتے ہو چودو میں نے اپنی پوری طاقت سے اسکو چودنا شروع کر دیا اس کی چوت سے آگ نکل رہی تھی پوری مست ہو گئی تھی ١٠ منٹ کے بعد ایک جھٹکے سے اس نے اپنا پانی چھوڑ دیا اور ٢ منٹ کے بعد میرے لنڈ سے ایک فوارہ سا نکلا اور میری منی نے اس کی چوت کو پورا بھر دیا ہم دونوں ڈھیر ہو گئے اور لپٹ کر لیٹ گئے پھر باتوں باتوں میں اس نے بتایا کے آج اس کا میاں گھر پر نہیں آے گا میرے تو جیسے مزے آگے اس دن اور رات، میں نے اس کو ٨ بار چودہ اور اس کی ٢ بار گانڈ بھی ماری
وہ تو میری دیوانی ہوگئی اور اس طرح سے میں نے اپنی انتر نیٹ کی دوست صبا کو چود دیاصبا-کی-چدائی