آج میں ایک سچی کہانی کے بارے میں لکھ رہا ہوں ،
میرے سسر جی چار بھائی - بہن تھے ، سسر جی سب سے بڑے ، پھر ان کی بہن ، پھر دو بھائی !
چھوٹے چچا کی عمر اتنی زیادہ نہیں تھی ، اس کی بیوی یعنی میری چاچی ساس بہت سیکسی قسم کی عورت ہے ، پہلے تو میں نے اتنا غور نہیں کیا تھا ، سچ پوچھو تو میں نے ان کو چودنے کا تصور تک نہیں کی تھی ،
ایسے خیال تک دماغ میں نہیں آئے تھے پر ان کی خود کی حرکتوں نے میرا ان کی طرف توجہ مبذول کرائی .
ان کے دو بیٹے ہیں لیکن چچا ایک اےكسڈےٹ میں چل بسے تھے ، ان کے دونوں بیٹے آسٹریلیا میں پڑھنے کے لئے گئے ہوئے ہیں ، چاچی اکیلی سی پڑ گئی تھی اس لئے میں اور میری بیوی مونا کافی زیادہ ان کے گھر جاتے رہتے تھے .
ایک دن میں گرمی کے دنوں میں ان کے گھر کے قریب سے نکل رہا تھا ، سوچا کہ ملتا ہوا جاؤں ، ٹھنڈا وڈا پی کر تھوڑا بیٹھ کر جاتا ہوں .
جب میں وہاں پہنچا تو گیٹ بھی بند نہیں تھا ، لابی کا دروازہ لاک نہیں تھا ، میں نے آوازیں بھی لگائیں لیکن وہ باتھ روم میں نہا رہی تھی ، پانی کی آواز سے میری آواز سنی نہیں انہوں نے ، ان کا باتھ روم کمرے کے ساتھ تھا .
میں کرسی پر بیٹھ گیا ، وہ باہر نکلی ، چونک سی گئی ، میں خود بھی شرمندہ سا ہو کر رہ گیا ، وہ صرف چھوٹا سا تولیہ لے کر نکلی تھی ، اس کا جسم دیکھ میرا لںڈ کھڑا ہو گیا . میں جلدی سے باہر لابی میں چلا گیا !
کیا حسن تھا ، کیا کسا ہوا جسم تھا ! دودھ سے سفید تھی لیکن میرا رشتہ ایسا تھا کہ میں شرمسار ہو گیا تھا ، لیکن وہ عام ہو کر کمرے سے آئی گلابی رنگ کی جھيني سی ایک نائیٹی پہن کر !
نیچے سیاہ رنگ کی پیںٹی اؤر برا ساف دکھ رہے تھے .
ان کے ممے بہت کسے ہوئے تھے .
" معاف کرنا چاچی جی ، تمام دروازے ایسے کھلے ہوئے تھے ، سوچا نہیں تھا کہ آپ اس طرح نکل آؤگی میں نے بہت آوازیں لگائی تھی ! '
بولی - پانی کی وجہ سے نہیں معلوم پڑا ، کیسے آنا ہوا ؟
" ادھر سے نکل رہا تھا ، سوچا گرمی سے تھوڑا رےلكس ہو کر جاتا ہوں ! "
وہ اٹھی ، مٹكتي ہوئی باورچی خانے میں گئی ، دو گلاس میں کولڈ ڈرنک ڈال کر لے آئی ، مجھے دینے کے لئے وہ جھک گئی ، مجھے اس کے ممے نظر گئے .
" آپ کا کیا قصور داماد جی ، مجھے شروع سے عادت ہے کہ کپڑے کمرے میں آ کر پہنتی ہوں . آپ تو اے سی میں پسینے آنے لگے ؟ "
" نہیں تو ! "
" کیوں نہیں ! دیکھو تو ! "
اس دن میں کچھ دیر بیٹھ چلا آیا لیکن چاچی کا جسم بار بار آنکھوں کے سامنے گھومنے لگا ، کیا مست عورت تھی چھوٹی ساسو !
میری ایک ماسی ساس ممبئی میں رہتی ہیں ، ان کے بیٹے کی شادی تھی ، مجھے بزنس سے اتنے دن نکالنے مشکل تھے ، وہ سب لوگ تو پہلے چلے گئے لیکن میری ٹکٹ شادی سے ایک دن پہلے کی پھلائیٹ سے تھی ،
مونا بولی - آپ کھانا وانا کیسے ہوگا ؟
تو چاچی بولی - مجھمے اور اپنی ماں میں فرق رکھتی ہے کیا ؟
" نہیں چاچی ، ایسی بات نہیں ! "
" پھر کھانے کے بارے کاہے سوچتی ہو ؟ داماد جی یہیں سے نکلتے ہیں دوپہر کو کھانا یہیں ہوگا ان کا ، اور رات کو میں پیک کر کے خود ڈرائیور کے ساتھ دے کر آیا کروں گی !
پانچ دن ہی تو ہیں کون سا دور رہتے ہیں ! "
چچيا ساسو جی بہت سیکسی سے کپڑے پہننے لگ گئی تھی ، ان کے بول چال کے انداز سب اس دوپہر کے بعد بدل سے گئے تھے .
اگلے دن رات کو میں گھر بیٹھا پیگ کھینچ رہا تھا ، تین موٹے پیگ کھینچ رکھے تھے کہ وہ کھانا لے کر آئی ، انتہائی گہرے گلے کا سفید جالیدار سوٹ ، سرخ برا چڈی ساف دکھ رہی تھی .
برا بھی نہ کے برابر صرف نپل ہی مشکل سے ڈھکے ہوئے تھے . میں دیکھتا رہ گیا .
" کیا ہوا داماد جی ؟ آپ مجھے ایسے کیوں دیکھ رہے ہیں ؟ " میرے بالکل ساتھ بیٹھ کر میری ران پر ہاتھ رکھتے ہوئے
بولی - لگتا ہے دارو چڑھنے لگی ہے ؟
" کو دیکھ نشہ دگنا ہونے لگا ہے ! " نشے میں سچ میری جبا پر آ گیا .
" کیوں ایسا کیا ہو گیا داماد جی ؟ "
" آپ میرے ساتھ ڈنر کرو ، ڈرائیور کو بھیج دو ، میں چھوڑ آؤں گا آپ کو ! "
جیسے وہ باہر سے واپس آئی میں نے کھینچ کر اپنی جاںگھوں پر بٹھا لیا ، دارو کا گلاس ان کے ہونٹوں سے لگا دیا ، وہ پی گئی .
" آپ ہمارے گھر کے داماد ہو ، آپ کی خدمت کرنا ہمارا فرض ہے ، آپ کو اپنی بیٹی دی ہے ، بیٹی میں گھر آ کر ایسے بیٹھ داماد سے خدمت نہیں کروائی جاتی داماد جی ! "
" اچھا تبھی میرے کھانے وانے کی ذمہ داری اٹھائی ہے آپ نے ؟ "
" بالکل ! دوسرا پیگ میں بناتی ہوں ! اور گلاس لے کر اٹھی .
اس کی سلوار کا ناڑا میں نے پکڑ رکھا تھا ، سوچ ہی رہا تھا کہ رانوں پر تو بٹھا لیا ، اب اس کی جاںگھیں دیکھوں قریب سے !
وہ ایک دم سے اٹھی ، ناڑے کا ایک سرا میرے ہاتھ میں تھا ، وہ کھل گیا ، سلوار گر گئی .
" ہیلو ! یہ کیا کر دیا آپ نے ؟ بہت شرارتی ہو آپ! "
" تو ساسو جی ، ایسے چل کر جاؤ ، مجھے اچھا لگے گا ! "
" ہاے میرے رضا ! "
اس نے کہا - تو مجا ہی لینا ہے تو پورا مجا لینا چاہئے !
اس نے اپنی قمیض اتار دی ، سرخ رنگ کی برا اؤر چڈی میں اس کا حسن قہر بکھیر رہا تھا ! اس عمر میں بھی کتنا کسا ہوا بدن ہے !
" داماد جی ، آگ تو آپ نے اسی دن لگا دی تھی جب میں نہا کر نکلی تھی ! " دو پیگ لے کر میرے قریب آئی
میں کھڑا ہوا اور آگے بڑھ کر اس کو بانہوں میں بھر لیا ، اس کی گردن ہونٹ گلو کو پاگلوں کی طرح چومنے لگا . دونوں ہاتھ سے اسکے ممے پکڑ رکھے تھے اور دبا دبا کر اس کے ہونٹ چوسنے لگا .
" ہیلو داماد جی ، آپ کتنے رومانٹک مرد ہیں ! ہماری مونا کتنی خوش قسمت ہے جو اسے ایسا مرد ملا ہے اس کو ! "
میں نے ہاتھ پیچھے لےجاكر اس کی پیٹھ کو سہلاتے سہلاتے ہک کھول دی ، اس نے برا اتار پھینکی .
میں شرم ایک طرف پھینک کر اس کے ممے چاٹنے لگا . اس نے اچانک سے میرے لںڈ کو پکڑتے ہوئے
کہا - سب کچھ میرا دیکھو گے کیا ؟ ہیلو یہ کھڑا ہے یا ابھی سویا ہوا ہے ؟ " نصف کھڑا ہے ساس ماں ! "
" کتنا بڑا ہے ؟ "
میں نے اس کو بانہوں میں اٹھایا ، اپنے کمرے میں لےجا بستر پر پٹكا ، دروازہ بند کر اس کو دبوچ لیا . اس نے جلدی سے میرا لوئر اتارا ، پھر میرا انڈرویئر اتارا ،
وہ میرا لںڈ دیکھ پاگل ہو گئی - اتنا بڑا لںڈ وردر آپ ! ہیلو مونا کا تو بھوسڑا بنا دیا ہو گا ابھی تک!
جلدی سے جھکی اور مکمل منہ کھول کھول کر اس کو چوسنے لگی .
" واہ کیا بات ہے چاچی جی ؟ بہت آگ لگی ہے کیا جاںگھوں کے بیچ میں ؟ "
" اب تو اور آگ لگ گئی اس کو دیکھ کر ! "
" اس کو بھی میری طرح اپنا سمجھو ، پوری رات آپ کو سوئنگ جھلاتا رہونگا رانی ! "
اس نے دارو کھینچی، پیگ بنانے گئی بالکل ننگی ! اس کے ہلتے چوتڑ دیکھ میرا لںڈ ہلنے لگتا ، جھٹکے کھانے لگا .
واپس آتے ہی اس کو دبوچ لیا .
بولی - دیکھو بادشاہ ، اب گھسا دو اس میں !
میں نے اس کی ٹاںگیں اٹھائی اور جھٹکے لگتے ہوئے پورا لںڈ اتار دیا اس کی چوت میں !
کافی کسی ہوئی فددي تھی میری چچيا ساسو ماں کی !
بولی - داماد جی ، مکمل گھسا ڈالو !
میں نے مکمل اتار دیا ، اس کو چودنے لگا ، وہ گاںڈ اٹھا اٹھا چدنے لگی ،
بولی - تیز تیز ! میں جھڑنے والی ہوں !
" جی ہاں اہ ہاں ہہ ! " کرکے اس نے میرا لںڈ اپنی فددي میں جکڑ لیا لیکن میں کیسے ركتا ، میں ابھی جھڑا نہیں تھا .
بولی - ہاے داماد جی ، تھوڑا رک کر لینا ! میری فددي میں ٹيسے اٹھ رہی ہیں . اتنی دیر چوس دیتی ہوں !
وہ میرا لؤڑا چوسنے لگی ، میں نے اسکی گاںڈ میں اںگلی گھسا دی .
بولی - لگتا ہے اس پہ نیت خراب ہے داماد کی ؟
" ہائی ! " میں نے اسکی گاںڈ پر تھوكا گیلا لںڈ اس میں اتارنے لگا وہ چلانے لگی ،
بولی - ہاتھ جوڑتی ہوں ، چوت میں گھسا لو ! اس سے تو مر جاؤں گی !
لیکن میں نے پورا لںڈ گھسا دیا تو وہ جلد ہی میرا ساتھ دینے لگی .
پوری رات میں نے ساس ماں کو چودا . اس کے بعد پورے پانچ رات وہ میرے ساتھ سوئی اور اب وو میرے لںڈ کی غلام ہو گئی ہے .
آفس سے دوپہر کو وقت نکال اس کے پاس جا ہی آتا ہوں اکثر !
میرے سسر جی چار بھائی - بہن تھے ، سسر جی سب سے بڑے ، پھر ان کی بہن ، پھر دو بھائی !
چھوٹے چچا کی عمر اتنی زیادہ نہیں تھی ، اس کی بیوی یعنی میری چاچی ساس بہت سیکسی قسم کی عورت ہے ، پہلے تو میں نے اتنا غور نہیں کیا تھا ، سچ پوچھو تو میں نے ان کو چودنے کا تصور تک نہیں کی تھی ،
ایسے خیال تک دماغ میں نہیں آئے تھے پر ان کی خود کی حرکتوں نے میرا ان کی طرف توجہ مبذول کرائی .
ان کے دو بیٹے ہیں لیکن چچا ایک اےكسڈےٹ میں چل بسے تھے ، ان کے دونوں بیٹے آسٹریلیا میں پڑھنے کے لئے گئے ہوئے ہیں ، چاچی اکیلی سی پڑ گئی تھی اس لئے میں اور میری بیوی مونا کافی زیادہ ان کے گھر جاتے رہتے تھے .
ایک دن میں گرمی کے دنوں میں ان کے گھر کے قریب سے نکل رہا تھا ، سوچا کہ ملتا ہوا جاؤں ، ٹھنڈا وڈا پی کر تھوڑا بیٹھ کر جاتا ہوں .
جب میں وہاں پہنچا تو گیٹ بھی بند نہیں تھا ، لابی کا دروازہ لاک نہیں تھا ، میں نے آوازیں بھی لگائیں لیکن وہ باتھ روم میں نہا رہی تھی ، پانی کی آواز سے میری آواز سنی نہیں انہوں نے ، ان کا باتھ روم کمرے کے ساتھ تھا .
میں کرسی پر بیٹھ گیا ، وہ باہر نکلی ، چونک سی گئی ، میں خود بھی شرمندہ سا ہو کر رہ گیا ، وہ صرف چھوٹا سا تولیہ لے کر نکلی تھی ، اس کا جسم دیکھ میرا لںڈ کھڑا ہو گیا . میں جلدی سے باہر لابی میں چلا گیا !
کیا حسن تھا ، کیا کسا ہوا جسم تھا ! دودھ سے سفید تھی لیکن میرا رشتہ ایسا تھا کہ میں شرمسار ہو گیا تھا ، لیکن وہ عام ہو کر کمرے سے آئی گلابی رنگ کی جھيني سی ایک نائیٹی پہن کر !
نیچے سیاہ رنگ کی پیںٹی اؤر برا ساف دکھ رہے تھے .
ان کے ممے بہت کسے ہوئے تھے .
" معاف کرنا چاچی جی ، تمام دروازے ایسے کھلے ہوئے تھے ، سوچا نہیں تھا کہ آپ اس طرح نکل آؤگی میں نے بہت آوازیں لگائی تھی ! '
بولی - پانی کی وجہ سے نہیں معلوم پڑا ، کیسے آنا ہوا ؟
" ادھر سے نکل رہا تھا ، سوچا گرمی سے تھوڑا رےلكس ہو کر جاتا ہوں ! "
وہ اٹھی ، مٹكتي ہوئی باورچی خانے میں گئی ، دو گلاس میں کولڈ ڈرنک ڈال کر لے آئی ، مجھے دینے کے لئے وہ جھک گئی ، مجھے اس کے ممے نظر گئے .
" آپ کا کیا قصور داماد جی ، مجھے شروع سے عادت ہے کہ کپڑے کمرے میں آ کر پہنتی ہوں . آپ تو اے سی میں پسینے آنے لگے ؟ "
" نہیں تو ! "
" کیوں نہیں ! دیکھو تو ! "
اس دن میں کچھ دیر بیٹھ چلا آیا لیکن چاچی کا جسم بار بار آنکھوں کے سامنے گھومنے لگا ، کیا مست عورت تھی چھوٹی ساسو !
میری ایک ماسی ساس ممبئی میں رہتی ہیں ، ان کے بیٹے کی شادی تھی ، مجھے بزنس سے اتنے دن نکالنے مشکل تھے ، وہ سب لوگ تو پہلے چلے گئے لیکن میری ٹکٹ شادی سے ایک دن پہلے کی پھلائیٹ سے تھی ،
مونا بولی - آپ کھانا وانا کیسے ہوگا ؟
تو چاچی بولی - مجھمے اور اپنی ماں میں فرق رکھتی ہے کیا ؟
" نہیں چاچی ، ایسی بات نہیں ! "
" پھر کھانے کے بارے کاہے سوچتی ہو ؟ داماد جی یہیں سے نکلتے ہیں دوپہر کو کھانا یہیں ہوگا ان کا ، اور رات کو میں پیک کر کے خود ڈرائیور کے ساتھ دے کر آیا کروں گی !
پانچ دن ہی تو ہیں کون سا دور رہتے ہیں ! "
چچيا ساسو جی بہت سیکسی سے کپڑے پہننے لگ گئی تھی ، ان کے بول چال کے انداز سب اس دوپہر کے بعد بدل سے گئے تھے .
اگلے دن رات کو میں گھر بیٹھا پیگ کھینچ رہا تھا ، تین موٹے پیگ کھینچ رکھے تھے کہ وہ کھانا لے کر آئی ، انتہائی گہرے گلے کا سفید جالیدار سوٹ ، سرخ برا چڈی ساف دکھ رہی تھی .
برا بھی نہ کے برابر صرف نپل ہی مشکل سے ڈھکے ہوئے تھے . میں دیکھتا رہ گیا .
" کیا ہوا داماد جی ؟ آپ مجھے ایسے کیوں دیکھ رہے ہیں ؟ " میرے بالکل ساتھ بیٹھ کر میری ران پر ہاتھ رکھتے ہوئے
بولی - لگتا ہے دارو چڑھنے لگی ہے ؟
" کو دیکھ نشہ دگنا ہونے لگا ہے ! " نشے میں سچ میری جبا پر آ گیا .
" کیوں ایسا کیا ہو گیا داماد جی ؟ "
" آپ میرے ساتھ ڈنر کرو ، ڈرائیور کو بھیج دو ، میں چھوڑ آؤں گا آپ کو ! "
جیسے وہ باہر سے واپس آئی میں نے کھینچ کر اپنی جاںگھوں پر بٹھا لیا ، دارو کا گلاس ان کے ہونٹوں سے لگا دیا ، وہ پی گئی .
" آپ ہمارے گھر کے داماد ہو ، آپ کی خدمت کرنا ہمارا فرض ہے ، آپ کو اپنی بیٹی دی ہے ، بیٹی میں گھر آ کر ایسے بیٹھ داماد سے خدمت نہیں کروائی جاتی داماد جی ! "
" اچھا تبھی میرے کھانے وانے کی ذمہ داری اٹھائی ہے آپ نے ؟ "
" بالکل ! دوسرا پیگ میں بناتی ہوں ! اور گلاس لے کر اٹھی .
اس کی سلوار کا ناڑا میں نے پکڑ رکھا تھا ، سوچ ہی رہا تھا کہ رانوں پر تو بٹھا لیا ، اب اس کی جاںگھیں دیکھوں قریب سے !
وہ ایک دم سے اٹھی ، ناڑے کا ایک سرا میرے ہاتھ میں تھا ، وہ کھل گیا ، سلوار گر گئی .
" ہیلو ! یہ کیا کر دیا آپ نے ؟ بہت شرارتی ہو آپ! "
" تو ساسو جی ، ایسے چل کر جاؤ ، مجھے اچھا لگے گا ! "
" ہاے میرے رضا ! "
اس نے کہا - تو مجا ہی لینا ہے تو پورا مجا لینا چاہئے !
اس نے اپنی قمیض اتار دی ، سرخ رنگ کی برا اؤر چڈی میں اس کا حسن قہر بکھیر رہا تھا ! اس عمر میں بھی کتنا کسا ہوا بدن ہے !
" داماد جی ، آگ تو آپ نے اسی دن لگا دی تھی جب میں نہا کر نکلی تھی ! " دو پیگ لے کر میرے قریب آئی
میں کھڑا ہوا اور آگے بڑھ کر اس کو بانہوں میں بھر لیا ، اس کی گردن ہونٹ گلو کو پاگلوں کی طرح چومنے لگا . دونوں ہاتھ سے اسکے ممے پکڑ رکھے تھے اور دبا دبا کر اس کے ہونٹ چوسنے لگا .
" ہیلو داماد جی ، آپ کتنے رومانٹک مرد ہیں ! ہماری مونا کتنی خوش قسمت ہے جو اسے ایسا مرد ملا ہے اس کو ! "
میں نے ہاتھ پیچھے لےجاكر اس کی پیٹھ کو سہلاتے سہلاتے ہک کھول دی ، اس نے برا اتار پھینکی .
میں شرم ایک طرف پھینک کر اس کے ممے چاٹنے لگا . اس نے اچانک سے میرے لںڈ کو پکڑتے ہوئے
کہا - سب کچھ میرا دیکھو گے کیا ؟ ہیلو یہ کھڑا ہے یا ابھی سویا ہوا ہے ؟ " نصف کھڑا ہے ساس ماں ! "
" کتنا بڑا ہے ؟ "
میں نے اس کو بانہوں میں اٹھایا ، اپنے کمرے میں لےجا بستر پر پٹكا ، دروازہ بند کر اس کو دبوچ لیا . اس نے جلدی سے میرا لوئر اتارا ، پھر میرا انڈرویئر اتارا ،
وہ میرا لںڈ دیکھ پاگل ہو گئی - اتنا بڑا لںڈ وردر آپ ! ہیلو مونا کا تو بھوسڑا بنا دیا ہو گا ابھی تک!
جلدی سے جھکی اور مکمل منہ کھول کھول کر اس کو چوسنے لگی .
" واہ کیا بات ہے چاچی جی ؟ بہت آگ لگی ہے کیا جاںگھوں کے بیچ میں ؟ "
" اب تو اور آگ لگ گئی اس کو دیکھ کر ! "
" اس کو بھی میری طرح اپنا سمجھو ، پوری رات آپ کو سوئنگ جھلاتا رہونگا رانی ! "
اس نے دارو کھینچی، پیگ بنانے گئی بالکل ننگی ! اس کے ہلتے چوتڑ دیکھ میرا لںڈ ہلنے لگتا ، جھٹکے کھانے لگا .
واپس آتے ہی اس کو دبوچ لیا .
بولی - دیکھو بادشاہ ، اب گھسا دو اس میں !
میں نے اس کی ٹاںگیں اٹھائی اور جھٹکے لگتے ہوئے پورا لںڈ اتار دیا اس کی چوت میں !
کافی کسی ہوئی فددي تھی میری چچيا ساسو ماں کی !
بولی - داماد جی ، مکمل گھسا ڈالو !
میں نے مکمل اتار دیا ، اس کو چودنے لگا ، وہ گاںڈ اٹھا اٹھا چدنے لگی ،
بولی - تیز تیز ! میں جھڑنے والی ہوں !
" جی ہاں اہ ہاں ہہ ! " کرکے اس نے میرا لںڈ اپنی فددي میں جکڑ لیا لیکن میں کیسے ركتا ، میں ابھی جھڑا نہیں تھا .
بولی - ہاے داماد جی ، تھوڑا رک کر لینا ! میری فددي میں ٹيسے اٹھ رہی ہیں . اتنی دیر چوس دیتی ہوں !
وہ میرا لؤڑا چوسنے لگی ، میں نے اسکی گاںڈ میں اںگلی گھسا دی .
بولی - لگتا ہے اس پہ نیت خراب ہے داماد کی ؟
" ہائی ! " میں نے اسکی گاںڈ پر تھوكا گیلا لںڈ اس میں اتارنے لگا وہ چلانے لگی ،
بولی - ہاتھ جوڑتی ہوں ، چوت میں گھسا لو ! اس سے تو مر جاؤں گی !
لیکن میں نے پورا لںڈ گھسا دیا تو وہ جلد ہی میرا ساتھ دینے لگی .
پوری رات میں نے ساس ماں کو چودا . اس کے بعد پورے پانچ رات وہ میرے ساتھ سوئی اور اب وو میرے لںڈ کی غلام ہو گئی ہے .
آفس سے دوپہر کو وقت نکال اس کے پاس جا ہی آتا ہوں اکثر !