istaکویت میں پاکستانی لڑکی کے ساتھ
منجانب: امن خان
میری عمر 26 سال ہے . میں ایک امریکی کمپنی میں قطر میں کام کرتا تھا . اب میری پوسٹنگ یہاں کویت میں ہو گئی ہے .
کویت میں آفس کے پہلے دن میں سب سے ملا لیکن وہاں پر ایک لڑکی تھی ، ایک دم گوری ، بدن ایسا کہ دل کرے ابھی اسے چود دے .
جب لنچ ٹائم ہوا تو اس نے مجھے کہا - آپ بھی کھانا کھا لو !
تو میں نے اس کے ساتھ خوب باتیں کی اور میں نے اس کو پوچھا - تم کہاں سے ہو ؟
اس نے بتایا کہ وہ پاکستان سے ہے ، اس کی عمر 26 سال ہے اور نام سدپھ خان !
وہ اپنے خاندان کے ساتھ کویت میں رہتی تھی .
دوستو ، اب ہم کہانی پر آتے ہے کہ میں نے اسے کس طرح چود دیا .
اس دن جمعہ تھا ، میں نیٹ پر بیٹھا ہوا تھا تو وہ ( سدپھ ) بھی آن لائن آ گئی . اس نے مجھ سے پوچھا - آپ کہیں گھومنے نہیں گئے ؟ آج چھٹی ہے ، کہیں باہر گھومنے چلے جاتے ! ویسے بھی تم نئے ہو کویت نہیں دیکھا تم نے .
میں نے اسے کہا - میرا کوئی دوست نہیں ہے یہاں پر ! نئی جگہ میں میں کسی کو جانتا نہیں !
تو اس نے کہا - میں ہوں نا آپ کو ! آپ میرے ساتھ چلو گھومنے !
میں نے اسے جی ہاں کر دی . اس نے مجھے ایک مال میں بليا اور پھٹاپھٹ تیار ہو کر میں وہاں چلا گیا . ہم لوگ شام کو چار بجے تک گھومے .
پھر اس نے کہا - آج بھارت - پاکستان کا میچ ہے ، مجھے بہت شوق ہے میچ رن !
تو میں نے کہا - میرے کمرے پر چلتے ہیں ، وہاں بیٹھ کر میچ دیکھیں گے .
وہ راضی ہو گیا . میرا کمرہ مجھے کمپنی کی طرف سے ملا تھا . ہم وہاں پہنچ کر میچ دیکھنے لگے .
اس نے اچانک چینل بدل دیا تو اس میں ایک لڑکا لڑکی کو چوم رہا تھا اور پھر اس کے کپڑے اتار کر اسے چودنے لگا . وہ یہ دیکھ کر کچھ شرما سی گئی اور میری طرف دیکھنے لگی .
میں نے کہا - تم نے کبھی کیا ہے یہ سب ؟
تو اس نے کہا - اس کا بوائے فرینڈ تھا لیکن جنسی نہیں کیا ، کس کیا تھا اس کے ساتھ .
میں اس کے پاس جا کر بولا - کبھی دل کرتا ہے جنسی تعلقات کا ؟
تو وو شرما گئی اور کہنے لگی - میں چلتی ہوں اب! امی انتظار کر رہی ہوگی !
میں نے کہا - تم نے جواب نہیں دیا ؟
تو وہ اچانک میرے سینے سے چپک گئی اور بولی - پیاسے کو پوچھ رہے ہو کہ پانی چاہئے ؟
بس مجھے یہ موقع ملا اور میں اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ کر چوسنے لگا . کافی دیر تک چوسنے کے بعد اس نے میری شرٹ کھول دی اور میں نے اسکی ٹی - شرٹ اتار پھینکی . اب میں اںڈرویر میں تھا اور وہ برا اور پینٹی میں تھی . اب میں نے اس کی برا اور پیںٹی کو بھی اتار پھینکا اور اس نے میرا انڈرویئر اتار پھینکا . اب ہم دونوں ایک دم ننگے تھے میں نے اسے میرا لںڈ چوسنے کو کہا تو اس نے لنڈ منہ میں لے لیا . کچھ دیر چوسنے کے بعد میں نے اسے بستر پر لےٹنے کو کہا اور ٹانگیں چوڑی کرنے کو کہا . اس نے ایسا ہی کیا تو اس کی چوت ایک دم میرے سامنے تھی - ایک دم گلابی اور مست !
میں پاگل کی طرح اس کی چوت پر ٹوٹ پڑا اور چاٹنے لگا . میں نے کافی دیر اس کی چوت چاٹی . وہ پاگلو کی طرح کرنے لگی - آآ اااه اييييي ای آئی
پھر اس نے آہستہ سے کہا - اب چود دو مجھے ! مجھے چود کر اپنی بنا لو !
میںنے اپنا لںڈ اسکی چوت پر رکھا اور ہلکا سا دھکا مارا تو لںڈ ٹاپ اسکی چوت میں چلا گیا .
وہ چیخ پڑی ، میں نے جلدی سے اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں پر رکھے پھر میں نے اسے سمجھایا - تم کنواری ہو نہ ! اس لئے درد ہو رہا ہے !
تو اس نے کہا - کچھ کرو ! برداشت نہیں ہو رہا ! بہت درد ہو رہا ہے .
میں اس کے اوپر سے اٹھا اور لنڈ پر تیل لگا کر پھر اس کی چوت میں ڈالا تو لںڈ ایک دھکے کے ساتھ نصف اندر چلا گیا . پھر وہ چيكھي لیکن اس بار میں نے جلدی سے ہونٹ لگا دیے اور ہلکے - ہلکے دھکے مارنے لگا . لگا کہ اس کا درد بھی کم ہونے لگا اور وہ بھی گاںڈ اچھال اچھال کے مزے لینے لگی . کافی دیر ایسے کرنے کے بعد میں نے اسے اپنے اوپر آنے کو کہا تو وہ پھٹاپھٹ اوپر آ گئی اور گاںڈ اچھال اچھال کر دھکے مارنے لگی . اس کی گاںڈ کاپھی باہر نکلی ہوئی تھی .
پھر میں نے اسے کہا - گھوڑی بن جاؤ ! مجھے ایسے چودنا ہے تمہیں !
تو وہ مست آواز میں آآ ااه اييييي کرکے مزے لیتے ہوئے گھوڑی بن گئی . جیسے ہی وہ گھوڑی بنی ، میں اس کی چکنی چوت میں لںڈ ڈال کر دھکے مارنے لگا اور وہ مست آواجیں نکالنے لگی .
اس نے کہا - میں جانے والی ہوں ! میری چوت سے پانی نکل رہا ہے ! ايييين اااه ييييييه اوئی ما آئی لو اووووووو !
وو جھڑ گئی اور میں نے اپنے دھکوں کی سپیڈ بڑھا دی اور تب میں نے اسے کہا - پہلے لںڈ کا پہلا پانی لینے کے لئے تیار ہو جاؤ !
اور میں نے دو اور جھٹکے مارے اور پانی اس کی چوت میں ڈال دیا . پھر اس نے لںڈ کو چاٹ کر صاف کیا اور ہم دونوں نہانے چلے گئے .
اس طرح ہم دونوں کی چدائی کا سلسلہ کئی ماہ تک چلتا رہا . میں نے کئی بار اس کی گاںڈ بھی ماری .
لیکن دوستو ، اب میں واپس پاکستان آ گیا ہوں کیوں کہ میری کمپنی اب مجھے کینیڈا بھیجنے والی ہے . وہ نیٹ پر میرے سے بات کرتی ہے اور مجھے یاد کرتی ہے .
منجانب: امن خان
میری عمر 26 سال ہے . میں ایک امریکی کمپنی میں قطر میں کام کرتا تھا . اب میری پوسٹنگ یہاں کویت میں ہو گئی ہے .
کویت میں آفس کے پہلے دن میں سب سے ملا لیکن وہاں پر ایک لڑکی تھی ، ایک دم گوری ، بدن ایسا کہ دل کرے ابھی اسے چود دے .
جب لنچ ٹائم ہوا تو اس نے مجھے کہا - آپ بھی کھانا کھا لو !
تو میں نے اس کے ساتھ خوب باتیں کی اور میں نے اس کو پوچھا - تم کہاں سے ہو ؟
اس نے بتایا کہ وہ پاکستان سے ہے ، اس کی عمر 26 سال ہے اور نام سدپھ خان !
وہ اپنے خاندان کے ساتھ کویت میں رہتی تھی .
دوستو ، اب ہم کہانی پر آتے ہے کہ میں نے اسے کس طرح چود دیا .
اس دن جمعہ تھا ، میں نیٹ پر بیٹھا ہوا تھا تو وہ ( سدپھ ) بھی آن لائن آ گئی . اس نے مجھ سے پوچھا - آپ کہیں گھومنے نہیں گئے ؟ آج چھٹی ہے ، کہیں باہر گھومنے چلے جاتے ! ویسے بھی تم نئے ہو کویت نہیں دیکھا تم نے .
میں نے اسے کہا - میرا کوئی دوست نہیں ہے یہاں پر ! نئی جگہ میں میں کسی کو جانتا نہیں !
تو اس نے کہا - میں ہوں نا آپ کو ! آپ میرے ساتھ چلو گھومنے !
میں نے اسے جی ہاں کر دی . اس نے مجھے ایک مال میں بليا اور پھٹاپھٹ تیار ہو کر میں وہاں چلا گیا . ہم لوگ شام کو چار بجے تک گھومے .
پھر اس نے کہا - آج بھارت - پاکستان کا میچ ہے ، مجھے بہت شوق ہے میچ رن !
تو میں نے کہا - میرے کمرے پر چلتے ہیں ، وہاں بیٹھ کر میچ دیکھیں گے .
وہ راضی ہو گیا . میرا کمرہ مجھے کمپنی کی طرف سے ملا تھا . ہم وہاں پہنچ کر میچ دیکھنے لگے .
اس نے اچانک چینل بدل دیا تو اس میں ایک لڑکا لڑکی کو چوم رہا تھا اور پھر اس کے کپڑے اتار کر اسے چودنے لگا . وہ یہ دیکھ کر کچھ شرما سی گئی اور میری طرف دیکھنے لگی .
میں نے کہا - تم نے کبھی کیا ہے یہ سب ؟
تو اس نے کہا - اس کا بوائے فرینڈ تھا لیکن جنسی نہیں کیا ، کس کیا تھا اس کے ساتھ .
میں اس کے پاس جا کر بولا - کبھی دل کرتا ہے جنسی تعلقات کا ؟
تو وو شرما گئی اور کہنے لگی - میں چلتی ہوں اب! امی انتظار کر رہی ہوگی !
میں نے کہا - تم نے جواب نہیں دیا ؟
تو وہ اچانک میرے سینے سے چپک گئی اور بولی - پیاسے کو پوچھ رہے ہو کہ پانی چاہئے ؟
بس مجھے یہ موقع ملا اور میں اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ کر چوسنے لگا . کافی دیر تک چوسنے کے بعد اس نے میری شرٹ کھول دی اور میں نے اسکی ٹی - شرٹ اتار پھینکی . اب میں اںڈرویر میں تھا اور وہ برا اور پینٹی میں تھی . اب میں نے اس کی برا اور پیںٹی کو بھی اتار پھینکا اور اس نے میرا انڈرویئر اتار پھینکا . اب ہم دونوں ایک دم ننگے تھے میں نے اسے میرا لںڈ چوسنے کو کہا تو اس نے لنڈ منہ میں لے لیا . کچھ دیر چوسنے کے بعد میں نے اسے بستر پر لےٹنے کو کہا اور ٹانگیں چوڑی کرنے کو کہا . اس نے ایسا ہی کیا تو اس کی چوت ایک دم میرے سامنے تھی - ایک دم گلابی اور مست !
میں پاگل کی طرح اس کی چوت پر ٹوٹ پڑا اور چاٹنے لگا . میں نے کافی دیر اس کی چوت چاٹی . وہ پاگلو کی طرح کرنے لگی - آآ اااه اييييي ای آئی
پھر اس نے آہستہ سے کہا - اب چود دو مجھے ! مجھے چود کر اپنی بنا لو !
میںنے اپنا لںڈ اسکی چوت پر رکھا اور ہلکا سا دھکا مارا تو لںڈ ٹاپ اسکی چوت میں چلا گیا .
وہ چیخ پڑی ، میں نے جلدی سے اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں پر رکھے پھر میں نے اسے سمجھایا - تم کنواری ہو نہ ! اس لئے درد ہو رہا ہے !
تو اس نے کہا - کچھ کرو ! برداشت نہیں ہو رہا ! بہت درد ہو رہا ہے .
میں اس کے اوپر سے اٹھا اور لنڈ پر تیل لگا کر پھر اس کی چوت میں ڈالا تو لںڈ ایک دھکے کے ساتھ نصف اندر چلا گیا . پھر وہ چيكھي لیکن اس بار میں نے جلدی سے ہونٹ لگا دیے اور ہلکے - ہلکے دھکے مارنے لگا . لگا کہ اس کا درد بھی کم ہونے لگا اور وہ بھی گاںڈ اچھال اچھال کے مزے لینے لگی . کافی دیر ایسے کرنے کے بعد میں نے اسے اپنے اوپر آنے کو کہا تو وہ پھٹاپھٹ اوپر آ گئی اور گاںڈ اچھال اچھال کر دھکے مارنے لگی . اس کی گاںڈ کاپھی باہر نکلی ہوئی تھی .
پھر میں نے اسے کہا - گھوڑی بن جاؤ ! مجھے ایسے چودنا ہے تمہیں !
تو وہ مست آواز میں آآ ااه اييييي کرکے مزے لیتے ہوئے گھوڑی بن گئی . جیسے ہی وہ گھوڑی بنی ، میں اس کی چکنی چوت میں لںڈ ڈال کر دھکے مارنے لگا اور وہ مست آواجیں نکالنے لگی .
اس نے کہا - میں جانے والی ہوں ! میری چوت سے پانی نکل رہا ہے ! ايييين اااه ييييييه اوئی ما آئی لو اووووووو !
وو جھڑ گئی اور میں نے اپنے دھکوں کی سپیڈ بڑھا دی اور تب میں نے اسے کہا - پہلے لںڈ کا پہلا پانی لینے کے لئے تیار ہو جاؤ !
اور میں نے دو اور جھٹکے مارے اور پانی اس کی چوت میں ڈال دیا . پھر اس نے لںڈ کو چاٹ کر صاف کیا اور ہم دونوں نہانے چلے گئے .
اس طرح ہم دونوں کی چدائی کا سلسلہ کئی ماہ تک چلتا رہا . میں نے کئی بار اس کی گاںڈ بھی ماری .
لیکن دوستو ، اب میں واپس پاکستان آ گیا ہوں کیوں کہ میری کمپنی اب مجھے کینیڈا بھیجنے والی ہے . وہ نیٹ پر میرے سے بات کرتی ہے اور مجھے یاد کرتی ہے .